خواتین کو جنرل نشستوں پر 15 فیصد پارٹی ٹکٹ اور 33 فیصد مخصوص نشستیں دی جائیں ؛ مقررین کا صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کو مضبوط بنانے کے لیے آئینی اور انتخابی اصلاحات پر قومی مشاورت میں مطالبہ

14

اسلام آباد، 27 جولائی (اے پی پی ): عورت فاؤنڈیشن  کے زیر اہتمام   اور  ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ پاکستان کے تعاون سے جزبہ پروگرام کے تحت بدھ کو  یہاں صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کو مضبوط بنانے کے لیے آئینی اور انتخابی اصلاحات پر قومی مشاورت میں مقررین  نے پاکستان کی سیاسی پارٹیوں  سے مطالبہ کیا ہے   کہ وہ   جنرل نشستوں پر 15 فیصد خواتین  کو  پارٹی ٹکٹ  دے جبکہ مخصوص نشستوں  پر  33 فیصد   خواتین کا انتخاب کیا جائے ۔

 مقررین نے کہا کہ الیکشن کمیشن خواتین امیدواروں کے لیے فیس اور  سیکیورٹی ڈپازٹ میں کمی کرنے کیلئے اقدامات کرے جبکہ سیاسی جماعتیں خواتین کی انتخابی مہم کے اخراجات کا 50 فیصد فنڈ کریں۔  الیکشن کمیشن انتخابی فہرستوں کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کرے اور 18 سال سے زیادہ عمر کی تمام خواتین کے شناختی کارڈ کو یقینی بنانے کے لیے نادرا کے ساتھ کام کریں۔  خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں پر رازداری اور تحفظ کو یقینی بنان یا جائے   اور  تمام درجوں بشمول پی اوز، ڈی آر اوز اور آر اوز پر خواتین عملے کی بھرتی کرے  اور انہیں مناسب   تربیت بھی فراہم کی جائے۔

مشاورت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے  سینیٹر تاج حیدر  اور پار لیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف مہناز اکبر عزیز، چیئر مین نادرا طارق ملک ، انسانی حقوق کی کارکن طاہرہ عبداللہ، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان  کے حارث خلیق سمیت کینیڈین ہائی کمیشن کے   سیاسی   کونسلر پال گاڈ باؤٹ اور  سول سوسائٹی کی تنظیموں کے  نمائندوں ،خواتین، سیاسی کارکنان، خواجہ سرا  اور میڈیا نمائندوں نے بھی شرکت کی ۔

مہمان خصوصی پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف مہناز اکبر عزیز  نے پولرائزڈ سیاسی ماحول کے باوجود اس اقدام کو سراہا۔  انہوں نے خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے کام جاری رکھنے اور پسماندہ خواتین کو سیاسی عمل میں لانے کا وعدہ کیا اور بل کے مسودے میں مجوزہ اصلاحات کو شامل کرنے میں مدد کرنے کا وعدہ کیا۔

 پی پی پی کے سینیٹر تاج حیدر نے تمام مجوزہ اصلاحات کی تعریف کی اور ان کی توثیق کی اور انہیں پی پی پی قیادت اور پی ڈی ایم اتحاد میں لانے کا عہد کیا، جو فی الحال انتخابی قانون میں اصلاحات پر کام کر رہے ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے حارث خلیق نے تمام مجوزہ اصلاحات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ کارکنوں کو جمہوریت اور سیاسی حقوق کے لیے تحریک جاری رکھنی چاہیے۔

کینیڈین ہائی کمیشن کے  سیاسی کونسلر پال گاڈ باؤٹ نے خواتین کی سیاسی شرکت اور سماجی شمولیت پر کینیڈا کی اہمیت پر بات کی اور کہا کہ مقامی مسائل کو پاکستانی سول سوسائٹی  کیساتھ مل کر حل کرنے  کی ضرورت ہے۔  آخر میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر عورت فاونڈیشن نعیم مرزا نے مجوزہ اصلاحات کو وزارت قانون اور پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کا اعلان  کیا۔

اے پی پی /سعدیہ  کمال/حامد