شہباز گل نے ملک دشمن بیانیہ پروان چڑھانے کی کوشش کی، ان کے دو دن کے ریمانڈ نے پی ٹی آئی قیادت کی چیخیں نکلوا دیں، ،وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس

4

اسلام آباد۔15اگست  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شہباز گل نے ملک دشمن بیانیہ پروان چڑھانے کی کوشش کی، ان کے دو دن کے ریمانڈ نے پی ٹی آئی قیادت کی چیخیں نکلوا دیں، عمران خان دوسروں کو ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں، انہوں نے مودی کے جیتنے کی دعائیں کیں، ممنوعہ فنڈنگ لے کر ملک کے خلاف سازش کی، پنجاب میں امن و امان کی صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں ظلم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کی انتہا ہو گئی اور ہمارے رہنمائوں کے نام لے کر کہا کہ جیل میں ڈال دینا چاہیے یا تو ان کی یادداشت کمزور ہے یا یہ یادداشت کھو چکے ہیں، فواد چوہدری کو بتانا چاہتا ہوں یہ وقت کا دھارا ہے کہ ظلم وہ ہوتا ہے جو عمران خان کے سیاہ ترین دور میں میاں نواز شریف، مریم نواز سے لے کر شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور دیگر قیادت کے خلاف جھوٹے مقدمات بنا کر جیلوں میں ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دو دن کے ریمانڈ کے بعد آج کہتے ہیں کہ مزید ریمانڈ نہ دیا جائے جبکہ ہمارے نیب کے مقدمات میں 60 سے 65 دن کے ریمانڈ دیئے گئے، شہباز شریف کو دوبارہ جب نیب نے گرفتار کیا تو پہلے مقدمے کے جسمانی ریمانڈ کے دوران دوسرے مقدمے کی تفتیش مکمل ہو چکی تھی اور دوسرے مقدمے میں گرفتاری کا کوئی جواز نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کو بغاوت پر اکسانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی اداروں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی تھی چونکہ ہم عمران نیازی کو ناپسند تھے اور وہ اس وقت کے بادشاہ سلامت تھے ، جس کو چاہتے تھے جیل میں بند کر دیتے تھے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے جلسے میں ایک شخص کو پھانسی دینے کی خواہش کا اظہارکیا، آپ عدالتی حکم کے تحت وزیر اعلیٰ تو بن گئے ہیں، تو میں ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ پھانسی کا ایک طریقہ کار ہے، پرویز الٰہی پہلی مرتبہ عمران خان کے جلسے میں گئے تو انہیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ عمران خان کی خوشنودی کیسے حاصل کی جائے تو انہوں نے اپنی کچن کیبنٹ کے اجلاس میں یہ سوال رکھا تو ان کو مشورہ دیا گیا کہ آپ کوئی انتہائی بات کریں تو اس پر انہوں نے وزیر داخلہ کو پھانسی دینے کا اعلان کیا حالانکہ اس ملک میں تحقیقاتی ادارے اور عدالتی نظام موجود ہے، ان کے تحت یہ سارا نظام چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے رانا ثناء اللہ پر ہیروئن کا کیس ڈالا، سیف سٹی کیمروں کی وجہ سے یہ ثابت ہو گیا کہ گاڑی میں ہیروئن نہیں تھی، ہماری جماعت کے سربراہان اور نچلی سطح کے ورکرز کو بھی جیلوں میں ڈالا گیا لیکن انہوں نے اف تک نہیں کی، آپ نے ملک دشمن بیانیے کو پروان چڑھانے والے ایک ایسے آدمی کے لئے دہائیاں دے رہے ہیں کہ جیسے کاروبار زندگی رک گیا ہو، یہ دہائیاں آپ نے اس وقت نہیں دی جب ایک بیٹی جو کہ پبلک آفس ہولڈر بھی نہیں تھی، وہ اپنے گرفتار باپ سے ملاقات کرنے کے لئے گئی تو آپ نے اس کو دوسری مرتبہ بھی گرفتار کر لیا اور پھر اس کو سزائے موت والی چکی میں بھی رکھا گیا، آپ کو ظلم اس وقت یاد نہیں آیا جب آپ نے احد چیمہ جیسے فرض شناس افسر کو تین سال قید میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جیل خانہ جات پنجاب حکومت کی وزارت داخلہ کے زیر اہتمام محکمہ ہے لیکن اس کو کنٹرول عمران نیازی ہی کرتا تھا، ان کو ملک کی معیشت کی اتنی فکر نہیں تھی جتنی فکر ان کو یہ ہوتی تھی کہ جیل میں کسی کا پنکھا تو نہیں چل رہا یا کسی کو ہیٹر تو نہیں دیا گیا یا کسی کو سونے کے لئے بستر تو نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ آپ اتنا رونا دھونا نہ کریں، ایک شخص نے ملک مخالف بیانیہ دیا ہے تو آپ بغاوت پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی وہ شخص ہے جو اپنے محسنوں کے جنازے پر نہیں جاتا اور لوگوں کو ٹشو کی طرح استعمال کر کے پھینک دیتا ہے، اب وہ کہہ رہا ہے کہ اے آر وائی کو نہیں پتہ تھا کہ یہ گفتگو چلنی ہے، اگر آپ اس سازش کا حصہ نہیں تھے تو آپ سے یہ بیان ڈسکس نہیں ہوا تھا تو اس شخص کو جسے آپ نے چیف آف سٹاف کے عہدے سے نوازا ہوا تھا اور وہ شخص گرین کارڈ ہولڈر اور امریکن یونیورسٹی جہاں سے وہ تنخواہ لے رہا ہے، اس کو فوری طور پر اس عہدے سے فارغ کر دینا چاہیے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے جلسے میں بھارتی خارجہ پالیسی کی تعریف کی، اس کے علاوہ آپ مودی کو الیکشن میں نیک تمنائیں بھی دیتے رہے ہیں، آپ نے کہا کہ آپ روس سے سستا تیل اور گندم لینے جا رہے تھے تو میں آپ کو کہتا ہوں کہ آپ کوئی بھی اس حوالے سے ایک دستاویز دکھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل بین الاقوامی سازش وہ ہے جو آپ نے دوسرے ممالک سے فنڈنگ لی اور اپنی پارٹی کو پروان چڑھایا، اس کے علاوہ بی آر ٹی، مالم جبہ اور دیگر کئی ایسے منصوبے ہیں جن میں آپ نے اربوں کی کرپشن کی، اب آپ چاہتے ہیں کہ آپ سے کوئی پوچھ گچھ نہ کی جائے، تو عمران نیازی اب ایسا نہیں ہو گا کہ آپ سیاہ کاریاں کریں اور آپ کی پوچھ گچھ نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دن بدن جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن وزارت داخلہ پنجاب انتقامی کارروائیوں میں ملوث ہے، مجھ پر 25 مئی کے روز پی ٹی آئی کے کارکنان پر تشدد کا پرچہ نہیں ہے بلکہ مجھ پر 16 اپریل کو ڈپٹی سپیکر پر ہونے والے حملے کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے جو کہ مضحکہ خیز ہے، وزارت داخلہ پنجاب نے اگر مجھ پر مقدمہ بنانا ہی تھا تو دیکھ بھال لیتے، مجھے بھیجے گئے دو نوٹسز غلط جگہوں پر بھیجے گئے جن پر غلط پتہ اور ولدیت میں میرے دادا کا نام درج کیا گیا تھا۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ آئندہ جب بھی کبھی عوام کے جان و مال کے تحفظ اور سرکاری املاک کو بچانے کی بات ہوئی تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہی کردار ادا کریں گے جو ماضی میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) وہ جماعت نہیں ہے جو پی ٹی وی پر حملہ کرے پھر فون پر مبارک دے کہ پی ٹی وی پر قبضہ ہو گیا ہے، پارلیمنٹ کے گیٹ توڑ دے، ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کو سرعام تشدد کا نشانہ بنائے، قبریں کھود کر اور سپریم کورٹ کے بورڈ پر شلواریں لٹکا دے، جو لوگوں کو کہے کہ پھینٹا لگا دو، میں آئی جی کو پھانسی دیدوں گا الٹا لٹکا دوں گا، اس انتشار کو روکنا ہی حکومتوں اور ریاست کا کام ہے، تو میں سمجھتا ہوں کہ جتنی گیڈر بھبھکیاں تھیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ  یہ تماشا لگائے رکھنا افسوسناک ہے کیونکہ ایک تو مقدمہ انتہائی جھوٹا، بے بنیاد بنایا گیا ہے، اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکالی جا سکتی ہے، کوئی قانونی طور پر جرم سرزد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو جلسہ کرایا محکمہ داخلہ پنجاب کو اس کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی کہ آسٹروٹرف اکھاڑ دی جائے، چلیں فرض کریں ان کی بات مان لی جائے کہ ان کی نئی آسٹروٹرف  لگنی ہے چند مہینے بعد تو اب جن کھلاڑیوں نے ہاکی کھیلنی ہے اور انڈر 16 لیگ اور ہاکی کے جو ٹریننگ پروگرامز چل رہے ہیں ان کا کیا قصور ہے۔