پاکستان کا شعبہ زراعت انڈسٹری ملکی بنیادوں کی پختگی کے لیے موثر ترین ذریعہ

4

نوشہرہ ورکاں، 01 دسمبر(اے پی پی):پاکستان میں شعبہ زراعت ایک انڈسٹری کی شکل دھار چکا ہے آج کے دور میں جہاں زمیندار اور کاشتکار جس قدر منافع بخش دور سے گزر رہا ہے کبھی بھی اس قدر خوشحال دکھائی نہیں دیا۔چاول اور گندم کے بڑھتے ہوئے دام رواں سال  کےادوار میں  زمیندار اور کاشتکار کے لیے خلاف توقع سنہری سیزن کے طور پر گزر رہے ہیں اور چاول کے ریٹ آسمان سے باتیں کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پاکستان کا خوش ذائقہ چاول سپر باسمتی، کائنات، غریب کی خوراک سے باہرہوتا دکھائی دے رہا ہے اور کاشتکاری کے ضمن میں انتہائی منافع بخش محنت اور بھاری ٹیکسز سے نجات پانے کے لیے  عام سرمایہ کار بھی کاشتکاری کو اپنانے کی سوچ رکھنے لگا ہے اور  ان دنوں کاشتکار وسطی  پنجاب میں گندم  اور دھان کی فصل سمیٹنے کے بعد ٹنل سسٹم کے تحت حالیہ دنوں میں خوش ذائقہ پھل تربوز  اور اسٹیبری کی فصل کے علاؤہ ٹماٹر اور ہری مرچ  لگانے میں مصروف ہیں۔

 شکر قندی کی پیداوار کو بھی فروغ مل رہا ہے اور کھیتوں میں دور دور تک ٹنل سسٹم کے تحت کاشتکاروں کی لگائی فصلیں  سفید زمین کا ماحول دکھائی دیتا ہے ۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ نہری پانی کی فراوانی سستے داموں کھاد اور  ادویات بیج میسر ہو تو پاکستان میں زراعت کی انڈسٹری ملکی بنیادوں کی پختگی کے لیے موثر ترین ذریعہ ہو گی۔