اسلامی ممالک کی یونیورسٹیوں کو تحقیق کے فروغ و ثقافتی اور تعلیمی اداروں میں معاونت کے لیے تعاون بڑھانا چاہیے؛صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

1

اسلام آباد،22مارچ  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلامی ممالک کی یونیورسٹیوں کے درمیان تحقیق کے فروغ ، ثقافتی اور تعلیمی اداروں کی معاونت کے لیے تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آبی وسائل کے انتظام، ماحولیات سے متعلق مسائل، سائنس و ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تعاون پر توجہ بڑھائی جائے۔

  ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اسلامی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سلیم ایم الملک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں اپنے وفد کے ارکان کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد اور صدر کے سیکرٹری وقار احمد بھی موجود تھے۔

 قبل ازیں صدر مملکت نے ڈاکٹر سلیم ایم الملک کو اسلامی ممالک کے درمیان تعلیم اور تحقیق کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں قائداعظم یونیورسٹی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری عطا کی۔

  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے 21ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالم اسلام کی جانب سے سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت پر توجہ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔  انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو سماجی اور اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے انسانی وسائل کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے آن لائن تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو کہ کم لاگت ہونے کے ساتھ ساتھ طلباء کے لئے قابل رسائی بھی ہے۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم، تعلیم، سائنس اور ثقافت کے شعبوں میں اسلامی دنیا کے درمیان تعاون اور اشتراک کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہی ہے۔ یہ موجودہ دور کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک مضبوط اور زیادہ مربوط اسلامی کمیونٹی کی تعمیر کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔