نوے روز کے اندر الیکشن کا فیصلہ سیاسی تھا آئینی اور قانونی نہیں،احسن اقبال

6

لاہور، 29مئی(اے پی پی):  وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئینی مدت پوری ہونے پر الیکشن بروقت ہوں گے،90روز کے اندر الیکشن کا فیصلہ سیاسی تھا آئینی اور قانونی نہیں،وہ لوگ جنہوں نے مئی کے واقعات میں جرم کیا ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں، کسی ایک پارٹی کے پاس صلاحیت نہیں کہ اکیلے پاکستان کو مشکلات سے نکال سکے،پی ٹی آئی اوور سیز سوشل میڈیا کے لوگ جس طرح ملکی دفاعی اداروں کے خلاف زہریلا پراپیگنڈہ کر رہے ہیں کوئی بھی محب وطن ان کی حمایت نہیں کرے گا، آج ہمیں ایک ہو کر ملک کو مشکل سے نکالنا ہو گا، ٹیکنالوجی کی دنیا میں تبدیلی آرہی ہے اور ہمیں آگے بڑھنے کیلئے خود کو جدید خطوط کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ وہ پیر کے روز یہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ارفع کریم ٹاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ آج پاکستان جہاں کھڑا ہے کسی ایک لیڈر یا کسی ایک پارٹی کے پاس صلاحیت نہیں کہ تنہا پاکستان کو مشکلات سے نکال سکے ،آج ہمیں ایک ہو کر ملک کو مشکل سے نکالنا ہو گا،پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے،کوئی شخص اگر نوجوانوں کو بار بار کہے گا کہ ہم غلام ہیں تو اس کی دماغی حالت کیا ہو جائے گی ،ایک ایٹمی طاقت کے نوجوان کیسے غلام ہو سکتے ہیں، کوئی ہمیں غلام بنانے کا نہ سوچے ہم ایک آزاد قوم ہیں۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ آ گے بڑھنے کیلئے خود کو جدید خطوط کے مطابق ڈھالنا ہوگا،نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے لیپ ٹاپ دئیے،پاکستان میں فری لانسنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے،فیصلہ کیا ہے دوبارہ نوجوانوں کیلئے لیپ ٹاپ سکیم شروع کریں۔انہوں نے کہا ہے کہ ماضی کے وہ تما م اصول اور کلیے جنہوں نے انسانی تر قی کا پیما نہ طے کیا وہ اب نا کا م ہو رہے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ انہیں آج لیڈنگ آئی ٹی یونیورسٹی دیکھنے کا موقع ملا ،پاکستان کے نوجوان اپنی صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں، آج سے چند سال پہلے نوکیا اور بلیک بیری موبائل فون مارکیٹ کے بادشاہ تھے،آج نوکیا اور بلیک بیری ٹیلی کمیونیکیشن کے عجائب گھر کا حصہ ہیںکیونکہ انہوں نے بدلتے ماحول اور ٹیکنالوجی کے ساتھ خود کو اپڈیٹ نہیں کیا اب مقابلہ بہت سخت ہو چکا ہے۔پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہر روز ٹیکنالوجی کی دنیا میں تبدیلی آرہی ہے،تبدیلی کو قبول کرنا چاہیے تاکہ وقت کے ساتھ چلا جا سکے، ہم نے یہ سب دیکھتے ہوئے ماضی میں اپنی حکومت میں وژن 2025  پلان کیا تھا اور یہ اس وقت جب ملک میں بدترین لوڈ شیڈنگ ،معاشی بحران اور لا اینڈ آرڈر کی حالت خراب  تھی، ہمیں یقین تھا کہ اس میں کامیاب ہو پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایجوکیشن، ہیومن ریسورس اور یوتھ کو ڈیجیٹلائزیشن میں با اختیار کرنے کے مقصد کے تحت 2017-18 میں4 نیشنل سینٹرز قائم کئے اور اس ٹارگٹ کے حصول کیلئے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جس سے استفادہ کر کے ای لانسنگ کے ذریعے نوجوان گھر بیٹھے آن لائن پیسے کما رہے ہیں ، آئندہ سال سے میرٹ بیسڈ طالبعلموں کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے اس کے علاوہ آسان اقساط پر بھی لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے تاکہ ہر طالب علم کے پاس اپنا لیپ ٹاپ ہو،ہمیں جدید دور کے تقاضوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔نہوں نے کہا کہ آج سوشل میڈیا کے ذریعے آپ لوگوں کو کنٹرول کر سکتے ہیں ،ٹیکنالوجی کا سہی فائدہ اٹھانا ہو گا ،نوجوانوں سے کہوں گا کہ ضروری ہے کہ خود کو تیار کریں ،آپ  سب پاکستان کا مستقبل ہیں اس لئے آپ جو کریں گے اچھا کریں تا کہ ملک پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں ،ہمیشہ اپنی رائے سوچ سمجھ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آج مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے اس سے پہلے اتنا مشکل وقت  نہیں آیا تھا ،اب ہمیں ایک ہونے کی ضرورت ہے،سب ایک ہو کر پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں جس کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ  آئی ٹی یو کیلئے نئی جگہ کے حوالے سے وزیر اعظم سے بات کریں گے اور کوشش ہو گی آپ کو مزید بڑی جگہ دی جائے،گزشتہ4سالوں میں ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ قرضہ لیا گیا ،آمدنی بڑھانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ۔اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت آخری مرحلے میں ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے تمام شرائط پوری کر لی ہیں،اگر اس کو زیادہ طول دیا گیا تو ہم یہ سمجھیں گے کہ یہ معیشت کے علاوہ کوئی سیاسی ایجنڈا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے جلد معاملات طے پا جائیں گے اور مارکیٹ میں جو دبائو اوربے یقینی کی صورتحال ہے جلد ختم ہو جائے گی۔