جلالپورپیروالا ؛عقیدہ ختم نبوت ﷺ ہی اسلام کی بنیاد اور محافظ ہے، تحفظ ختم نبوتﷺ کانفرنس میں علماء کا خطاب

15

جلالپورپیروالا  ، 04 جون (اے پی پی ): عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے زیراہتمام جلال پور کے علی مشتاق لانگ سٹیڈیم میں تحفظ ختم نبوتﷺ کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے معروف علمائے کرام نے شرکت کی۔

ختم نبوت کانفرنسﷺ سے اپنے خطاب میں علمائے کرام نے کہا کہ ختم نبوتﷺ کا عقیدہ ہی اسلام کا محافظ ہے جب تک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ختم ہو جانے کا عقیدہ محفوظ رہے گا دین اسلام  بھی محفوظ رہے گا۔

 مرکزی امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان مولانا پیر ناصر الدین خاکوانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی تسلیم کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، ہر مسلمان کو ختم نبوت کے عقیدے کے حوالے سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی نسبت کا اظہار کرنا چاہیے،  اپنی زندگیوں کو خاتم النبین ﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق گزارنا چاہیئے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانامحمد حنیف جالندھری نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ انجیل، تورات، زبور اور دیگر آسمانی صحیفوں میں سے کسی میں دین کی تکمیل ہو جانے کی بات نہیں کی گئی، صرف قرآن مجید کی نازل ہونے والی آخری آیت میں اس کا ذکر ہے جب دین مکمل ہو گیا تو مزید کوئی نبی بھی نہیں آئے گا، ختم ِنبوت ﷺ کا عقیدہ اسلام کی بنیاد ہے،یہ عقیدہ ہماری براہ راست حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے نسبت جوڑتا ہے۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ﷺ کے مرکزی رہنما مولانا اللہ وسایا نے اپنے خطاب میں تحریک ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے اکابرین کی جدوجہد کے حوالے سے تاریخی واقعات کا ذکر کیا۔ مولانا خالد عابد، مولانا حمزہ لقمان، مولانا محمد انس اور  مولانا محمد اسحاق ساقی نے اپنے خطابات میں قادیانیوں کی اسلام کے خلاف سازشوں کا ذکر کرتے ہوئےخبر دار کیا کہ مسلمان کبھی بھی ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

 چیئرمین بزم حسان پاکستان کے چیئرمین مولانا شاہد عمران اور معروف نعت خواں عبدالغفور معاویہ نے نعتیہ کلام پڑھا، مولانا وسیم اسلم نے کانفرنس میں نظامت کے فرائض سرانجام دئیے۔ کانفرنس میں مولانا اسماعیل شجاع آبادی، مولانا زبیر احمد صدیقی، سابق پرنسپل گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج پروفیسر مولانا عبدالشکور شاکر، سابق وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی عبدالغفور نعمانی، مولانا ظفر اللہ بلوچ، مولاناحبیب اللہ رفیقی، مولانا ظفراللہ بلوچ، قاری نذیر ثاقب، حاجی محمد اسلم، حاجی اسحاق عثمانی  و دیگر مذہبی شخصیات  سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔