پھولوں کی سرزمین وادی آیون  کے اعظم ہاؤس میں ملکی اور غیر ملکی خوبصورت پھولوں کا باغیچہ سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لانے پر مجبور کرتی ہے۔

43

چترال، 07 جون( اےپی پی): انسان فطری طور پر روز اول سے خوبصورتی کا دلدادہ رہا ہے اور پھول خوبصورتی کا بہت بڑا عنصر یا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔مگر بعض پھول اتنے دلکش ہوتے ہیں  کہ انسان کو اپنے طرف کھینچ کر لانے پر مجبور کرتے ہیں۔وادی آیون کو بجا طور پر پھولو کی سرزمین کہلاتا ہے جہاں ہر گھر اور ہر جگہہ پھولوں کے چھوٹے بڑے باغیچے موجود ہیں مگر آیون کے اعظم ہاؤس میں موجود پھولوں  کی بات کچھ اور ہے۔ یہاں ایک خوبصورت باغیچے میں نہ صرف پاکستان کے ہر علاقے سے بلکہ دنیا بھر سے پھولوں کی محتلف اقسام  منگواکر لگائے گئے ہیں۔ اس باغیچے کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں گلاب کے پھولوں کے بے شمار رنگ اور اقسام موجود ہیں  جن کے نام گننا بھی مشکل ہے۔ان خوبصورت پھولوں کی رکھوالی کیلئے حاجی محبوب اعظم نے باقاعدہ طور پر پشاور سے  ایک پیشہ ور  اور تربیت یافتہ مالی بلایا ہے  جو ان پھولوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔

اعظم ہاؤس میں اتنے خوبصورت پھول موجود ہیں کہ انہیں دیکھنے کیلئے  دور دراز سے سیاح یہاں آتے ہیں۔ ان پھولوں کو اکھٹا کرنا، انہیں محتلف شہروں اور بیرون ممالک سے منگوانے پر خطیر رقم بھی خرچ ہوئی ہے مگر حاجی محبوب اعظم کا کہنا ہے کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہے۔ انسان بعض اوقات غیر ضروری چیزوں پر بہت زیادہ روپیہ خرچ کرتا ہے اگر ان کی بجائے ان پھولوں پر خرچ کرے تو کم از کم یہ پھول انسان کو خوش تو رکھتا ہے۔

چترال یونیورسٹی کے شعبہ باٹنی کے پروفیسر حفیظ اللہ اور طب کے ماہرین  کا کہنا ہے کہ اگر انسان ان پھولوں سے پیار کرے اور اپنے گھروں میں پھولوں کے پودے لگاکر ان کی دیکھ بال کرے تو ان کی قوت مدافعت بھی مضبوط ہوجاتی ہے اور ایسے لوگوں پر بیماریاں بھی آسانی سے اثر نہیں کرتیں۔جو لوگ پھولوں  سے محبت کرتے ہیں ان کا دل ہمیشہ جوان رہتا ہے۔

اگر حکومتی سطح پر  ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے  جو اس قسم خوبصورت پھولوں کے باغ لگاکر  سیاحت کوفروغ دیتے ہیں اور لوگوں کی خوشی کی باعث بھی بنتا ہے  تو اس سے دوسرے لوگوں کا بھی حوصلہ بڑھے گا اور  وہ بھی اپنے بساط کے مطابق  ہر جگہہ پھول لگا کر لوگوں  کی خوشی کی باعث بنیں گے۔