پشاور،6 ستمبر(اے پی پی): ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی نے کہا ہے کہ پشاور پولیس نے آئی جی پی خیبرپختونخوا اختر حیات اور سی سی پی او سید اشفاق انور کے خصوصی احکامات پرآئس اور دیگر منشیات نیٹ ورک کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے اور اس مقصد کیلئے تشکیل شدہ ٹیموں میں خواتین پولیس اہلکاروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پی او پشاور میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا، جس کا مقصد مہم کی کامیاب کاروائیوں کے بارے تفصیلات دینا تھا۔انہوں نے کہا کہ کیپٹل سٹی پولیس پشاور نے نوجوان نسل اور خصوصی طور پر طلباءکو منشیات اورآئس کی تباہ کاریوں سے بچانے کی خاطر خصوصی مہم کاآغاز کر رکھا ہے، جسکے تحت پشاور پولیس تعلیمی اداروں میں خطرناک نشہ آئس کے خلاف شعور وآگاہی اجاگر کرنے کیلئے وقتا ًفوقتا ً خصوصی سمینار کا اہتمام بھی کرتی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے کہا کہ منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کےخلاف نئی حکمت عملی کے تحت ضلع بھر میں کریک ڈاون بدستور جاری ہے، جس کے دوران ضلع بھر میں 401 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے مختلف منشیات (آئس، ہیروئن، ایچ ٹی سی گولیاں، چرس اور شراب) کے مکروہ دھندے میں ملوث 460 ملزمان کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں خطرناک نشہ آئس کو تعلیمی اداروں کے قرب و جوار میں اپنے مخصوص گاہک کو سپلائی کرنے والے ملزمان اور ساتھ ہی دیگر شہروں اور صوبوں کو منشیات سمگل کرنے والے بین الاضلاعی اور بین الصوبائی منشیات سمگلرز بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران یونیورسٹی، لالجز اور ہاسٹلز وغیرہ کو ایچ ٹی سی گولیاں سپلائی کرنے والے نیٹ ورک کو بھی بے نقاب کیا گیا جس کے سرغنہ کو گرفتار کرکے کارروائی کے دوران اس سے 3400 مختلف رنگ کی گولیاں برآمد ہوئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مہم کے دوران فقیر آباد ڈویژن پولیس نے رہائشی مکان اور گودام میں قائم زہریلی شراب کی فیکٹریاں سیل کرتے ہوئے اندرون شہر سمیت مختلف علاقوں اور اضلاع کو شراب سپلائی کرنے والے نیٹ ورکس کو بھی پکڑا، مہم کے دوران 32 کلوگرام خطرناک نشہ آئس، 15 کلوگرام ہیروئن جبکہ 110 کلو گرام چرس اور دیگر کاروائیوں میں 1670 لیٹر شراب بھی برآمد ہوئی۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی نے کہا کہ نئی حکمت عملی کے تحت اہم کامیابیاں ملی ہیں جس کے تحت کارروائیوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جارہا ہے، ساتھ ہی میڈیا کے توسط سے تمام شہریوں سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ پشاور پولیس کی منشیات کے خلاف مہم میں حصہ لیتے ہوئے منشیات فروشوں کے بارے میں خفیہ اطلاعات فراہم کرکے ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔