پشاور،29 ستمبر (اے پی پی):ہنگومیں دوآبہ تھانے پرنماز جمعہ کے دوران یکے بعد دیگرے2خود کش حملوں سے مسجد کی چھت منہدم ہونے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ12 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
ڈی پی او ہنگو نثار احمد نے اس حوالے سے بتایا کہ دوآبہ تھانے پر 2 خودکش حملے ہوئے، ایک خودکش دھما کہ تھانے کے گیٹ پر ہوا جبکہ دوسرا خود کش دھما کہ تھانے کے اندر مسجد میں ہوا۔پولیس کے مطابق خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو کے دوآبہ تھانے کے اندر 2 دھماکوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ہنگو نثار احمد نے میڈیا سے گفتگو میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی۔انہوں نے بتایا کہ پہلا دھماکا تھانے کے داخلی دروازے پر ہوا جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر جمع ہوگئی، اس کے چند منٹ بعد پولیس اسٹیشن کے احاطے میں واقع مسجد کے اندر ایک اور دھماکا ہوا۔انہوں نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی چھت منہدم ہوگئی جس کے ملبے تلے 30 سے 40 افراد دبے ہوئے ہیں۔
ڈی پی او نے بتایا کہ دوسرا دھما کہ نماز جمعہ کے خطبے کے دوران ہوا، دھماکے کے باعث مسجد کی چھت منہدم ہوگئی، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ملبے تلے تقریباً 30 سے 40 افراد کے دبے ہونے کی اطلاع ہے، لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے۔جائے وقوع پر موجود ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور علاقے کے مقامی افراد ریسکیو آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں۔
اس موقع پر شہریوں کا کہنا ہے کہ جس وقت خودکش حملے ہوے اس وقت مسجد کے اندر تقریباً 60 سے 70 افراد موجود تھے جبکہ مشتبہ خودکش حملہ آوروں نے مسجد کے گیٹ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مزاحمت کی جس کے دوران اکثر لوگ مسجد کے احاطے سے نکل گئے اور دوسرے خودکش بمبار نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکام کو ریسکیو آپریشن تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔مزید انہوں نے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔نگران وزیراعلیٰ نے ہنگو بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی۔