کوئٹہ۔ 28 فروری (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت جمعہ کو چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں دس سالہ ترقیاتی پلان سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تعلیم، صحت، گورننس کی بہتری، بلدیاتی اداروں کی فعالیت اور تصورِ امید فاؤنڈیشن کے تعاون سے یونین کونسل سطح پر تعلیمی اداروں کے قیام جیسے منصوبوں پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ تعلیم کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے اگر تصورِ امید فاؤنڈیشن کی معاونت سے ان منصوبوں پر عمل درآمد میں کامیابی حاصل کر لی جائے تو صوبے میں اسکول سے باہر بچوں کی ایک بڑی تعداد کو تعلیمی سہولتیں فراہم کی جا سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان تعلیمی میدان میں بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ مستقبل میں تعلیمی اہداف کو حاصل کیا جا سکے، تصور امید فاونڈیشن کی معاونت کی پیشکش حکومتی اہداف کی تکمیل میں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صحت اور گورننس کے شعبوں میں بھی بہتری لانے کے لیے ٹھوس منصوبوں پر تیز رفتار پیش رفت ناگزیر ہے ۔بلدیاتی اداروں کی فعالیت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان اداروں کو مزید مستحکم بنانے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے تاکہ عوام کو مقامی سطح پر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط نے مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ہدایات دیں کہ تمام منصوبوں کو شفافیت اور مؤثر حکمت عملی کے تحت مکمل کیا جائے تاکہ ترقیاتی عمل کے ثمرات عوام تک جلد از جلد پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر عمل درآمد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔