سکھر: لاڑکانہ میونسپل کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن ریفرنس کی سماعت ، تمام ملزمان گرفتار ، سینٹرل جیل  منتقل

130

سکھر،27 فروری ( اے پی پی ): احتساب عدالت سکھر میں لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے ریفرنس کی سماعت ہوئی، جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ڈپٹی کمشنر قمبر،شہدادکوٹ، جاوید جاگیرانی سمیت گیارہ ملزمان کو سات سات سال قید اور 6 کروڑ سے زائد جرمانہ کی سزا سنا دی، پولیس نے ڈی سی سمیت ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔

احتساب عدالت سکھر میں لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج فرید انور قاضی نے نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ ڈپٹی کمشنر قمبر ، شہداد کوٹ، جاوید جاگیرانی سمیت گیارہ ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے محفوظ کیا ہوا فیصلہ سنایا جس کے تحت جرم ثابت ہونے پرڈپٹی کمشنر قمبر ، شہداد کوٹ ،جاوید جاگیرانی سمیت گیارہ ملزمان کو سات سات سال قید اور 6 کروڑ سے زائد جرمانہ کی سزا سنادی۔

فیصلہ  آنے کے بعد پولیس نے ڈپٹی کمشنر جاوید جاگیرانی سمیت تمام ملزمان کو عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا اور ہتھکڑیاں لگا کر انہیں سینٹرل جیل سکھر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ملزمان پر نیب کی جانب سے چھ کروڑ 47 لاکھ چھ ہزار روپے کا ریفرنس دائر تھا۔ ملزمان میں ڈپٹی کمشنر جاوید جاگیرانی، ایڈمنسٹریٹر آصف سردار آرائیں، غلام مصطفی ہلیو، عنایت اللہ ابڑو، عبدالقادر شیخ ، غلام عباس شیخ سمیت پانچ ایڈمنسٹریٹر، ایک کلارک اور چار ٹھیکیدار شامل ہیں، ملزمان پر 2012 اور 2014 کے دوران ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کا الزام تھا۔