ژوب : تاریخی قلعہ سنڈیمن کی تزئین و آرائش کا کام آخری مراحل میں،جلد عوام کیلئے  کھول دیا جائے گا

109

ژوب،29مارچ(اے پی پی): تاریخی سنڈیمن قلعہ جو اونچے پہاڑ پر واقع ہے، اس قلعے سے پورا شہر کا نظارہ کیا جا سکتا ہے، سر رابرٹ سنڈیمن نے انگریز دور حکومت میں 1890 میں اس کو تعمیر کروایا تھا، اس وقت ژوب کا نام بھی سنڈیمن تھا، بعد میں یہ نام اپوزئی پھر 1976 میں ژوب رکھا گیا،  اس وقت سے لیکر 2020 تک یہ قلعہ ڈپٹی کمشنر ژوب کے آفس اور رہائش گاہ کے زیر استعمال تھا، اس قلعے کی خاص نوعیت یہ بھی ہے کہ 8 نومبر 1939 کو شیر جان جوگیزئی نامی شخص نے اس وقت کے پولٹیکل ایجنٹ مجیر ایچ اے برنس کو انکے آفس میں تنخواہ کہ عدم ادائیگی پر فائرنگ کرکے قتل کیا، بعد میں قاتل کو گرفتار  اور پھر پھانسی دی گئی۔

حکومت بلوچستان نے اس تاریخی قلعے کو میوزیم میں بدلنے کی پلاننگ کی اور اس کے لیے باقاعدہ خطیر رقم مختص کی اور نومبر 2019 میں وزیراعلی بلوچستان نے بحالی وتحفظ برائے منصوبہ قلعہ سنڈیمن کا سنگِ بنیاد رکھا جو  اب تکمیل کے مراحل میں ہے، اس وقت کے ڈپٹی کمشنر طئ سلیم کی خصوصی کوششوں کی بدولت  قلعے نے ایک نیا شکل اختیار کیا، اور عوام کی سیر وتفریح اور قلعے کی تاریخی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں مختلف مجسمے رکھے گئے ہیں، ایک مجسمہ جو شیر جان انگریز پولیٹیکل ایجنٹ  کو فائر کرتے لوگوں کا خصوصی توجہ کا مرکز ہے، اس قلعے میں انگریز دور حکومت کے مختلف پولیٹیکل ایجنٹ کے زیر استعمال اشیاء بھی رکھے گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر شہک بلوچ نے بتایا کہ تاریخی قلعے کی تعمیراتی کام مکمل کرکے میوزیم عام عوام کیلئے جلد کھول دیا جائے گا۔