کے ٹو پہاڑ پر جاں بحق ہونے والے محمد علی سدپارہ کی یاد میں تعزیتی اجلاس منعقد

173

چترال،06 مارچ(اےپی پی): معروف کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک تعزیتی تقریب منعقد ہوئی۔ یہ تقریب محمدعلی  سد پارہ کے نام کی گئی جس میں اس کی یاد میں شمعیں جلا کر  پاکستان میں سیاحت کو ترقی دینے میں ان کی خدمات کو سراہا گیا۔

 اس موقع پر مقررین نے کہا کہ محمد علی سدپارہ ایک سال قبل چترال آیا تھا۔ انہوں نے چترال کے پہاڑوں کو دیکھ کر نہایت خوشی کا اظہار کیا ۔

 انہوں نے ذارا  پاس پہاڑی کو بھی سر کیا تھا۔ تقریب کے منتظمیں نے اعلان کیا کہ اس سال  جون  جولائی میں تریچ میر کے بیس کیمپ کو  چند کوہ پیما کے زیر تربیت جوانوں کو لے جایا جائے گا جہاں ان کی کوہ پیمائی کا باقاعدہ تربیت  کا آغاز کیاجائے گا۔

مقررین نے کہا کہ ناروے سے تعلق رکھنے والے پروفیسر  آرنرے نے 1950 میں 25000 فٹ بلند تریچ میر پہاڑی سر کیا تھا ۔اس وقت کسی کوہ پیما نے اتنی اونچی پہاڑی سرنہیں کیا تھا وہ ناروے میں اتنا مقبول تھا جتنا پاکستان میں علامہ اقبال۔ مگر بدقسمتی سے اس کو میڈیا میں وہ کوریج نہیں ملی جس سے ہم دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کی توجہ مبذول کروا سکتے۔