پاک ایران  تعلقات میں نئے باب کا اضافہ دکھائی دے رہا ہے؛وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

15

تہران ،22اپریل  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔پاک ایران  تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔افغانستان کے معاملے پر  ہماری ایران کے ساتھ، آج جو مماثلت اور یکسوئی ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی۔

جمعرات کو مشہد روانگی سےقبل دورہ  ایران اور ایرانی قیادت کے ساتھ ہونیوالی  ملاقاتوں کے حوالے سے اہم ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ میری ایرانی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ ابھی مکمل ہوا ہے ۔ میری  ایران کے صدر حسن روحانی کے ساتھ بہت عمدہ ملاقات ہوئی۔ایرانی صدر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گذشتہ اڑھائی سال   میں پاکستان اور ایران کے مابین دو طرفہ تعلقات میں خوشگوار بہتری آئی ہے  اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ میری ایران کی پارلیمان کے سپیکر سے ملاقات ہوئی ،ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تعلقات کے استحکام اور عوام کی سطح پر روابط بڑھانے میں پارلیمان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں  نے  کہا کہ ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ مغرب میں اسلاموفوبیا جس تیزی سے پھیل رہا ہے  اس کے خلاف پاکستان کی طرح، ایران کی پارلیمان کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے ۔

وزیر خارجہ   نے  کہا کہ ہم نے اتفاق کیا کہ  اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے اور لوگوں میں حرمت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے پاکستان اور ایران کے علما کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں  نے  کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف  سے ایران کی وزارت خارجہ میں ملاقات ہوئی ۔ہم  دو طرفہ تعلقات کو تفصیل کے ساتھ زیر بحث لائے ۔ہم نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر  ہماری ایران کے ساتھ، آج جو مماثلت اور یکسوئی ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی۔ہم نے اسلاموفوبیا کے خلاف مل کر چلنے کے عزم کی تجدید کی ہے،انہوں نے مجھے  امریکا کے ساتھ ہونے والے جے سی پی او اے مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔انہوں  نے کہا کہ میں یہ بات اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے ،اس کی واضح مثال  پاکستان اور ایران کے مابین طے پانے والی مفاہمتی یادداشت ہے جس میں سرحدی علاقوں میں تجارتی مراکز کھولنے کا آغاز ہو رہا ہے ۔ہم نے مند اور پشین میں ایک نئے کراسنگ پوائنٹ کا آغاز کیا ہے ،اس کراسنگ پوائنٹس کے کھلنے سے نہ صرف، شہریوں کو فائدہ ہو گا بلکہ ہماری دو طرفہ تجارت بھی مستحکم ہو گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں تہران سے بہت مطمئن لوٹ رہا ہوں ۔مجھے َایران اور پاکستان کے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ دکھائی دے رہا ہے۔