پی ٹی آئی  نے قوم سے جو تبدیلی کے وعدے کئے تھے وہ کل کے بجٹ میں پورے ہوئے ہیں؛حلیم عادل شیخ

21

کراچی،12جون  (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنماء اوراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے قوم سے جو تبدیلی کے وعدے کئے تھے وہ کل کے بجٹ میں پورے ہوئے ہیں،گزشتہ ادوار میں ملک کے ساتھ بڑی لوٹ مار کی گئی تھی، 2019 میں کرونا آگیا پوری دنیا کی معیشیت تباہ ہوگئی اس کے باوجود پچھلے سال اور اس سال معیشت مستحکم ہوئی ہے،وزیر اعظم عمران خان بجٹ پیش ہونے پر بہت خوش تھے کیونکہ وہ بجٹ میں عوام کو خوشیوں کا پیغام دینے آئے تھے، کورونا کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا ہے، بجٹ پر پوری قوم اور ہم سب خوش ہوگئے ہیں شکریہ کپتان، صرف ملک دشمن اپوزیشن والے ماتم منا رہے ہیں۔اس بجٹ میں مزدور،کسان، غریب، ایکسپورٹر، تاجروں کو مکمل سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارلیمانی لیڈر بلال غفار،رکن سندھ اسمبلی دعابھٹو،شاہنوازجدون، محمد حاکم و ودیگر رہنما بھی پرموجود تھے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مارچ میں 25 فیصد اضافہ ہوا تھا،  بجٹ میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،موجودہ بجٹ میں40 فیصد ترقیاتی فنڈ میں اضافہ کیا ہے،10 فیصد تنخواہوں پنشن میں اضافہ کیا گیا ہے،بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس ختم کر دیا ہے،الیکٹرانک گاڑیوں پر ٹیکس کم کر کے1 فیصد کردیا،کسٹم ڈیوٹی 11فیصد سے 3 فیصد کر دی،800 سی سی گاڑیوں پر ڈیوٹی ختم،چھوٹی گاڑیوں میں تین لاکھ تک کمی،مزدور کی اجرت 20000 ہوگی، بجٹ میں احساس پروگرام کے لئے 260 ارب روپے مختص، مستحق گھرانے کو 5 لاکھ بلاسود قرضہ ملے گا، کسان کو 2 لاکھ روپے قرضہ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ20 لاکھ تک گھر کے لئے بغیر سود قرضے،بجلی، گیس، کھانے،پینے،کی اشیاء میں سبسیڈی دی گئی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ 964 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں، کراچی ٹرانسمشن پلان 739 ارب کا اعلان کیا گیا ہے،سندھ کے باقی 14 اضلاع کیلئے444ارب مختص،107 سندھ کے منصوبے مکمل ہونگے۔

 انہوں نے کہا کہ سندھ میں بجلی، تعلیم،زراعت،اسپورٹس پر توجہ دی جائیگی۔این ایف سے ایوارڈ کے تحت سندھ کو 848 ارب روپے، مختلف شعبوں کے لیے سبسڈی کی مد میں 682 ارب روپے مختص،جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 226 فیصد زیادہ ہے،سندھ منصوبوں کے لئے، پانچ ہزار ملین روپے ہم نے ڈیم کے لئے رکھے ہیں،کے فور کے لئے 15 ارب رکھے گئے ہیں،گرین لائن رپیڈ کے لئے دوبہزار نوسو 89 ملین رکھے گئے،ڈرینج سسٹم کے لئے سو ملین،دھابیجی کیلئے 8 سو ملین،6 ہزار 29 ملین آن گوئنگ منصوبوں کے لئے،نئے منصوبوں کے لئے 3ہزار 2سو 4 ملین رکھے گئے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ کے حکمرانوں کی تیراسالہ کارکردگی صفرہے،جی ڈی پی گرئوتھ آگے چلی گئی،بیس ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خساراتھا،آج آٹھ سوارب ڈالر پلس ہیں،کسٹم ڈیوٹی کم کردی گئی ہے،ٹریکٹرزکی خریداری پربلاسود قرضہ ملے گا،ہرگھرانے کوہنری تعلیم دی جائے گی،کویت کاویزہ کھل گیا ہے،تعلیمی نظام کوٹھیک کریں گے،موبال فون کی تین منٹ کی کال پرکوئی ٹیکس نہیں، وفاقی بجیٹ میں عوام کو مکمل رلیف دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ویکسین ہماری ایکسپوسینٹر ہمارا ڈاکٹرز اور نرسز سندھ حکومت کی ہیں، یہ وہاں جاکر تصویریں کھچوا رہے ہیں، 2008سے 2013تک پیپلزپارٹی کی حکومت تھی پھران کے چاچوکی حکومت تھی،انہوں نے مردم شماری ٹھیک کیوں نہیں کروائی؟حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی والے 13 سالوں میں سندھ کا بجٹ کھا گئے ہیں،سندھ کے اسکول، اسپتالیں تباہ ہیں، عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں۔اے اے پی پی /کراچی/حامد