پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی سید خورشید احمد شاہ کو جیل کے بجائے اسپتال میں رکھنے کے خلاف پٹیشن کی سماعت 04اگست تک ملتوی

30

سکھر۔29جولائی(اے پی پی ) سید خورشید احمد شاہ کو جیل کے بجائے ہسپتال میں رکھنے کے خلاف پٹیشن کی سندھ ہائی کورٹ سکھرمیں سماعت ہوئی۔آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتار سید خورشید احمد شاہ کو گذشتہ ڈیڑہ سال سے اسپتال میں رکھنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سید طاہر حسین شاہ کی آئینی پٹیشن کی سماعت سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں ہوئی۔

سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں فریق بننے کی استدعا کی جس پر عدالت عالیہ نے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کی اور دوبارہ سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکیل کی جانب سے فریق بننے کی درخواست منظور کرلی تاہم اس پر پٹیشنر طاہر حسین شاہ کے وکیل نے اعتراضات بھی اٹھائے لیکن عدالت نے ان کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے خورشید شاہ کے وکیل کی فریق بننے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔

 سماعت کے موقع پر آئی جی جیل خانہ جات ،سندھ حکومت ،این آئی سی وی ڈی اسپتال نیب کے نمائندوں کے علاوہ پٹیشنر سید طاہر حسین شاہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ واضح رہے کہ پٹیشنر نے عدالت عالیہ میں دائر پٹیشن میں موقف اختیار کررکھا ہے کہ خورشید شاہ کو اتنے عرصے سے این آئی سی وی ڈی اسپتال میں زیر علاج کیوں رکھا ہے ان کے لیے اسپتال کا ایک فلور کیوں سب جیل مقرر کیا گیاہے جہاں پر اپنی پارٹی کے رہنماو ¿ں سے ملاقاتیں کررہے ہیں اور اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔