وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا   اجلاس، دہشت گردی کے خاتمہ تک کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ ، ہمہ جہت جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری

11

اسلام آباد۔7اپریل  (اے پی پی):قومی سلامتی کمیٹی  نے قوم کو پائیدار امن کی فراہمی کے لئے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، اجلاس نے پوری قوم اور حکومت کے ساتھ مل کرہمہ جہت جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی جو ایک نئے جذبے اور  عزم و ہمت کے ساتھ ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرے گا، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مربوط کوششوں کے تناظر میں  ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جودو ہفتوں میں اس پر عملدرآمد اور اس کی حدود و قیود سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔  وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا 41واں  اجلاس جمعہ کو وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، سروسز چیفس اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ یہ اجلاس 2 جنوری 2023 کوپشاورپولیس لائنز میں دہشت گردی کے حملے کے بعد منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے تسلسل میں ہوا۔اجلاس کے آغاز میں 7 اپریل 2012 کو سانحہ گیاری سیکٹر کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اجلاس نے جامع قومی سلامتی پر زور دیا جس میں عوام کے ریلیف کو مرکزی حیثیت قرار دیا گیا اور  فورم کو بتایا گیا کہ حکومت اس ضمن میں اقدامات کررہی ہے۔ اجلاس نے قوم کو پائیدار امن کی فراہمی کے لئے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کیا۔ فورم نے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ لہرکو  ٹی ٹی پی (دہشت گردقرار دی جانے والی تنظیم) کے ساتھ نرم گوشہ اور عدم سوچ و بچار پر مبنی پالیسی کا نتیجہ قرار دیا جو کہ عوامی توقعات اور خواہشات کے بالکل منافی ہے  جس کے نتیجہ میں دہشت گردوں کو بلا رکاوٹ واپس آنے کی نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ ٹی ٹی پی کے خطرناک دہشت گردوں کو اعتمادسازی کے نام پر جیلوں سے رہا بھی کردیاگیا، واپس آنے والے اِن خطرناک دہشت گردوں اور افغانستان میں بڑی تعداد میں موجود مختلف دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے مدد ملنے کے نتیجہ میں ملک میں امن واستحکام منتشر ہوا جو بے شمار قربانیوں اور مسلسل کاوشوں کا ثمر تھا۔ اجلاس نے پوری قوم اور حکومت کے ساتھ مل کرہمہ جہت جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی جو ایک نئے جذبے اور نئے عزم و ہمت کے ساتھ ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرے گا۔ پاکستان سے ہر طرح اور ہر قسم کی دہشت گردی کے ناسُور کے خاتمے کے لئے اِس مجموعی،  ہمہ جہت اور جامع آپریشن میں سیاسی، سفارتی سکیورٹی، معاشی اور سماجی سطح پرکوششیں بھی شامل ہوں گی،  اس سلسلے میں اعلیٰ سطح کی ایک کمیٹی بھی تشکیل  دی گئی جودو ہفتوں میں اس پر عملدرآمد اور اس کی حدود و قیود سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔ اجلاس میں مقتدر انٹیلی جنس ایجنسی کے  کامیاب آپریشن کوسراہا گیا جس میں انہوں نے انتہائی مطلوب دہشت گرد گلزار امام عرف شمبے کو گرفتارکیا جو دہشت گرد بلوچ نیشنل آرمی اور ’براس‘ کے بانی و رہنما اور ایک عرصے سے مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔کمیٹی نے   بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی، معاشرے میں تقسیم اور در پردہ اہداف کی آڑ میں ریاستی اداروں اور ان کی قیادت کے خلاف بیرونی سپانسرڈ زہریلا پروپیگنڈا سوشل میڈیا پرپھیلانے کی کوششوں کی شدید مذمت کی اور کہاکہ اس سے قومی سلامتی متاثر ہوتی ہے ۔ کمیٹی نے ملک دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ شہداءکی عظیم قربانیوں اور مسلسل کاوشوں سے حاصل ہونے والے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کو یقینی بنایا جائے گا۔