کپاس کو بروقت بیماریوں اور نقصان دہ کیڑوں سے بچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں؛ ایس ایم تنویر

5

ملتان، یکم اگست (اے پی پی ): نگران صوبائی وزیر زراعت، صنعت وتجارت ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ کپاس کو بروقت بیماریوں اور نقصان دہ کیڑوں سے بچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں، کپاس کی بہترین پیداوار کے حصول کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جائیں، کپاس ملکی پیداوار میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار  انہوں نے  جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ  میں منعقدہ ویڈیو لنک  اجلاس  کی  صدارت کرتے  ہوئے کیا۔ اجلاس میں کپاس کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ اورکپاس کی پیداوار کو بڑھانے کے حوالے سے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو، سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، وائس چانسلر ایم این ایس زرعی  یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر راؤ آصف علی،  زرعی سائنسدانوں اور ماہرین زراعت نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کپاس کی پیداواری صلاحیت اور منافع  بڑھانے کے لئے سرگرم عمل ہے، کپاس کی ملکی پیداوار میں35 فیصد اضافہ کرنے کے لئے پلان تیار کر لیا گیا ہے،مصنوعی ذہانت کے ذریعے کپاس کے بیج کی کوالٹی یقینی بنانے کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹری بنانے کی تجویز ہے۔

اجلاس میں کپاس پر حملہ کرنے والے کیڑوں  سے نمٹنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان میں کپاس کی فی ہیکٹر پیداوار 472 کلوگرام جبکہ ترکیہ میں 2106 کلوگرام ہے۔ جنوبی پنجاب میں 11.05 ملین ایکڑ رقبہ کاشت نہیں کیا جارہا ہے، کپاس کی پیداوار میں کمی سے ایک سال میں 2ارب 36 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال ملک میں معاشی انقلاب لایا جاسکتا ہے،حکومت کی کاوشوں سے اس سال کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 26 من تک پہنچ گئی ہے۔

 نگران صوبائی وزیر ایس ایم تنویر نے  کہا کہ کپاس کے بیج پر ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے لیے چین کی مدد سے کام کیا جاسکتا ہے، جلدایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا، ریسرچ پروپوزل کے حوالے سے مکمل پلان اور لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔انہوں نے  کہا کہ حکومت پنجاب جدید ٹیکنالوجی اور ریسرچ کے لئے گرانٹ اور فنڈنگ کریں گی۔

سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے اس موقع پر کہا کہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر راؤ آصف علی نے  کہا کہ  زراعت کی ترقی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کرنا ہو گا۔

صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کہا کہ کپاس کا اچھا ریٹ ملتا رہے تو کاشتکار  اپنی محنت جاری رکھیں گے  اور کپاس کی بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو گا۔

اجلاس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کپاس کو درپیش مسائل اور بہترین پیداوار کے حصول کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کپاس نے  اپنی اپنی تجاویز دیں۔ اجلاس میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد،اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور سی سی آر آئی کے ڈینز اور زرعی سائنسدان بھی موجود تھے۔

 اجلاس میں  ڈین ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر شفقت رسول، ڈاکٹر اقبال بندشہ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر نے بھی شرکت کی۔