اسپتالوں کو آؤٹ سورس کرکے طبی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکتا ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی

0

کوئٹہ، 25 مارچ (اے پی پی): وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اسپتالوں کو آؤٹ سورس کرکے طبی سہولیات کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، سول سنڈیمن اور بولان میڈیکل کمپلیکس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلا کر سروسز بہتر بنائی جاسکتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے پیر کو یہاں ٹرشری کئیر اسپتالوں کے سربراہان کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سندھ میں اس کی روشن مثالیں موجود ہیں جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کامیابی سے طبی خدمات ہر غریب و امیر تک فراہم کی جاررہی ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ہیلپر اسپتال کو خود مختار طبی ادارہ بنانے کے لئے ایک ماہ میں پلان آف ایکشن پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے جبکہ سول سنڈیمن پروانشنل اسپتال میں مئی تک ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینیں نصب کرکے عوام کو معیاری طبی تشخیص کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

 وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں صحت کے شعبے پر 80 ارب روپے سے زائد خرچ کئے جاتے ہیں تاہم طبی سروس کا معیار اطمینان بخش نہیں، شکایت عام ہیں کہ طب سے وابستہ افراد ڈیوٹی نہیں کرتے اور سرکاری اسپتالوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، ہمیں ان حالات کو سدھارنا ہوگا، گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے کا وقت گزر گیا ہے، ڈیوٹی سے پہلو تہی کرنے والے دیانتداری سے فرائض کی انجام دہی کریں یا نوکری چھوڑ کر مستقل گھر بیٹھ جائیں ، مفت کی تنخواہ نہیں ملے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈاکٹر معاشرے کا مسیحا اور ہمارے لئے قابل احترام ہیں، تمام سہولیات دے رہے ہیں جس کے عیوض ہم صرف اتنا کہتے ہیں کہ سب اپنی اپنی ڈیوٹی کریں اور اس غریب طبقے کی خدمت کریں جو نان شبینہ کے لئے پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ  صحت اور تعلیم کی معیاری سہولیات غریب افراد کی دسترس میں لانا چاہتے ہیں۔

 اجلاس میں رکن بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی،  سیکرٹری صحت عبداللہ خان سمیت کوئٹہ کی ٹرشری کئیر اسپتالوں کے سربراہان نے شرکت کی۔