میرپورخاص؛ تفتیش کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے متعلق ایک روزہ  سیمینار منعقد

2

میرپورخاص،10 نومبر(اے پی پی): ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس  میرپورخاص رینج  ذوالفقار علی مہر کی ہدایات کی روشنی میں پولیس کامپلیکس میرپورخاص میں تفتیش کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور دوران تفتیش افسران کو درپیش آنے والے مسائل سے متعلق ایک روزہ  سیمینار منعقد کیا گیا۔

سیمینار میں ایس ایس پی میرپورخاص کیپٹن ریٹائرڈ محمد اسد چوہدری ، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر میرپورخاص چوہدری خضر حیات، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سید ذاکر حسین شاہ، میڈیکو لیگل آفیسرز  ڈاکٹر انیل کمار ، ڈاکٹر اقراء رحمان، ڈی ایس پی ایڈمن عطامحمد نظامانی، ڈی ایس پی ہیڈکواٹرز میرپورخاص اسلم جاگیرانی، ڈی ایس پی لیگل احمد کریم جیلانی، انچارج ڈی آئی سی غلام حسین سدھایو اور ایس ایچ او غریب آباد امتیاز جونیجو سمیت  رینج کے تفتیشی افسران نےشرکت کی۔

 ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر میرپورخاص چوہدری خضر حیات  نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو تفتیشی عمل کے دوران درپیش آنے والے مسائل اور تفتیشی عمل میں مختلف خرابیوں کی نشاندہی کی اور ان کے حل سے متعلق شرکاء کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی جرم یا واقعہ ہوتا ہے تو تحقیقات کے لئے موقعہ واردات کا تحفظ سب سے پہلا قدم ہوتا ہے چونکہ تفتیشی حکام سب سے پہلے جائے واردات پر پہنچتے ہیں تو انہیں کرائم سین کے تحفظ کی باقاعدہ تربیت دینا ضروری ہے جس سے جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد  کا حصول بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے –

تربیتی سیمینار میں  میڈیکو لیگل آفیسر  ڈاکٹر انیل کمار   نے اپنی تحقیقی اور مختلف جرائم میں میڈیکو لیگل قوانین اور انویسٹگیشن آفیسر کو درپیش آنے مسائل اور ان کے حل سے متعلق شرکاء سیمینار کو اپنے تجربات سے  مستفید کیا اور ڈی این اے  کی افادیت سے آگاہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نامعلوم لاشوں کی شناخت و دیگر اہم جرائم کیسز  کی تحقیقات کے لئے ڈی این اے  ٹیسٹ سمیت تمام جدید سہولیات سے استفادہ حاصل کیا جائے۔

سیمینار سے انچارج ڈیجیٹل انویٹیگیشن سیل  انسپکٹر غلام حسین سدھایو نے خطاب کرتے ہوئے موبائل فون ریکارڈز اور جیو فینسنگ و دیگر ٹیکنالوجی کے حوالے سے شرکاء کو بریف کیا اور دوران تفتیش اس کی افادیت سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

  اس موقع پر ڈی آئی جی میرپورخاص ذوالفقار علی مہر نے سیمینار میں شریک تفتیشی پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا مختلف جرائم میں ملوث ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچانے کے لئے ہمیں اپنی استعداد  کار میں مزید اضافہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ  کیسز کی درست سمت میں تفتیش اور تفتیشی عمل میں خامیوں کو دور کر کے ہی ملزمان کو با آسانی سزا دلوائی جاسکتی ہے۔

ڈی آئی جی میرپورخاص نے شرکاء کو بتایا کہ  ڈی این اے  میں موجود جینیٹک کوڈ کے تقابلی جانچ سے معلوم کیا جاتا ہے کہ دو مختلف اشخاص میں کوئی خونی رشتہ ہے کہ نہیں  ڈی این اے  کیونکہ جسم کے ہر حصہ میں پایا جاتا ہے لہذا جلد سے لیکر دل تک اور خون سے لیکر ہڈیوں تک کہیں سے بھی تشخیصی نمونہ لیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے دوران تفتیش جدید ٹیکنالوجی  کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قصور میں کمسن   زینب کے قاتل کی گرفتاری  بھی جدید ٹیکنالوجی کے زریعے ہی ممکن ہوئی ۔ان کا کہنا تھا کہ میرپورخاص  رینج کے تمام اضلاع میں ملزمان کی سرکوبی کے لئے  کرائم سین یونٹ قائم کئے جا چکے ہیں ۔

سیمینار کے اختتام پر ڈی آئی جی میرپورخاص کی جانب سے مقررین کو اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔